ابھی ابھی جو فلک پار سے گزارے گئے
ابھی ابھی جو فلک پار سے گزارے گئے
تمہاری آنکھ سے ایسے کئی ستارے گئے
تمہارے ہونٹ سے نکلے ہر ایک لفظ کی خیر
کہ جیسے ان پہ گلابوں کے پھول وارے گئے
کسی نے نیند میں آ کر نہیں چھوا ہم کو
یہ بال خواب میں رہ کر نہیں سنوارے گئے
پہل پہل تو وہ ہونٹوں سے دیکھے جاتے رہے
پھر اس کے بعد مری آنکھ سے پکارے گئے
ترے وصال کی خواہش کہیں پہ رکھی گئی
ترے وصال کے عرصے کہیں گزارے گئے
مگر وہ لہر ہماری طرف نہیں پلٹی
اگرچہ دھیان بہت اس طرف ہمارے گئے
تمہارے جانے سے کچھ خاص تو نہیں ہوا بس
چراغ رکھے گئے آئنے اتارے گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.