ابھی ابھی تھی لبوں پر ہنسی ابھی نہ رہی
ابھی ابھی تھی لبوں پر ہنسی ابھی نہ رہی
بنی تھی بات مقدر سے جو بنی نہ رہی
بہار آئی گلستاں میں دل کشی نہ رہی
نکھار پھولوں میں کلیوں میں تازگی نہ رہی
کدورتوں کو مٹاؤ خلوص دل سے ملو
بھروسہ زیست کا کیا ہے رہی رہی نہ رہی
امید و یاس کے گھر میں رہا قیام اپنا
چلے سفر پہ تو امید واپسی نہ رہی
اٹھا کے آئینہ دیکھو ذرا جمال اپنا
تمہارے حسن میں پہلی سی دل کشی نہ رہی
نظر ملائی جو ان سے تو اے نیازؔ لگا
مزاج یار میں پہلی سی برہمی نہ رہی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.