ابھی ابھی وہی نغمہ ابھی ابھی ماتم
ابھی ابھی وہی نغمہ ابھی ابھی ماتم
ابھی ابھی وہی شعلہ ابھی ابھی شبنم
یہ بوئے گل یہ سلاسل کے شور کا عالم
بہت قریب ہے شاید بہار کا موسم
مسافران محبت دعائیں دیتے ہیں
کہ شمع راہ بنا ہے ہمارا نقش قدم
وہ اقتضائے محبت بھی خوب تھا اے دوست
کہ بے خودی میں بھی رکھنا پڑا خودی کا بھرم
نظر تمام محبت بدن تمام کشش
رخ صبیح کی رعنائیاں تمام ارم
قرار اس کو بھی ناظمؔ ذرا نصیب نہیں
مرے جنون تجسس کا دیکھیے عالم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.