ابھی اپنے موافق ہی نہیں حالات ویسے بھی
ابھی اپنے موافق ہی نہیں حالات ویسے بھی
وگرنہ اے ستم گر کیا تری اوقات ویسے بھی
نہیں میں ہاں کا پہلو بھی نظر آتا تو ہے لیکن
ہمارے بیچ حائل ہیں کئی خدشات ویسے بھی
گلہ کرتا بھی کیا غیروں سے ان کی بے وفائی کا
کہاں کم ہیں مرے اپنوں کے احسانات ویسے بھی
کسی بھی سمت سے سورج نکل آئے تو کیا حاصل
لکھی ہے اپنی قسمت میں اندھیری رات ویسے بھی
پشیماں کیوں نہ ہو آخر حسد والے ضیا زخمیؔ
تعارف کی کہاں محتاج تیری ذات ویسے بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.