ابھی بہت ہے لہو دل میں چشم تر کے لئے
ابھی بہت ہے لہو دل میں چشم تر کے لئے
متاع فن کے لئے زینت ہنر کے لئے
ہے ناز مجھ کو ترے راستے کی دھول بنا
مرا وجود ہی تھا تیری رہ گزر کے لئے
عجب ہیں اہل ہوس کوئی حوصلہ ہی نہیں
نہ زخم دل کے لئے اور نہ زخم سر کے لئے
غموں نے کھو دیا ایسا کہ مدتوں سے ہوں گم
خود اپنی کھوج میں پھرتا ہوں میں خبر کے لئے
وہاں بہار کے پھولوں سے جشن کیا ہوگا
جہاں نہ سنگ میسر ہو زخم سر کے لئے
دعا سے عشق کی غیرت کو ٹھیس لگتی ہے
دعا کی بھیک نہ مانگوں گا میں اثر کے لئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.