ابھی دست طلب پھیلا رہے ہیں
ابھی دست طلب پھیلا رہے ہیں
دعاؤں کے سلیقے آ رہے ہیں
زمیں کا حق ہے جو لوٹا رہے ہیں
ہم اپنے آپ کو دفنا رہے ہیں
سو اب رونے کی نوبت آ گئی ہے
ہمارے خواب سوکھے جا رہے ہیں
ہمیں کل بھی پسند اتنی نہیں تھی
سو دنیا آج بھی ٹھکرا رہے ہیں
کسی سے مانگ کر لائے ہیں جیون
کسی کا گیت ہے ہم گا رہے ہیں
ہواؤں سے کوئی خطرہ نہیں ہے
دیے جلنے سے کیوں گھبرا رہے ہیں
اجالے خودکشی کرنے چلے ہیں
اندھیرے چار سو اترا رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.