Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ابھی ہے موسم غموں کا لیکن میں مسکراؤں تو حرج کیا ہے

شاداب انجم

ابھی ہے موسم غموں کا لیکن میں مسکراؤں تو حرج کیا ہے

شاداب انجم

MORE BYشاداب انجم

    ابھی ہے موسم غموں کا لیکن میں مسکراؤں تو حرج کیا ہے

    کہ نوحہ خوانی کے دور میں اک غزل سناؤں تو حرج کیا ہے

    دکھانا ہے آفتاب کو یہ کہ کون ہے میری شب کا ساتھی

    میں شام ہونے سے قبل ہی اک دیا جلاؤں تو حرج کیا ہے

    ہے دقتوں سے بھرا سفر جب نہیں ہے کوئی بھی ساتھ میرے

    تو اپنے سائے کو میں اگر ہم سفر بناؤں تو حرج کیا ہے

    لگی ہیں پابندیاں ملاقات پر یہ سچ ہے کئی دنوں سے

    مگر میں راتوں کو تیرے خوابوں میں آؤں جاؤں تو حرج کیا ہے

    زمانہ پچھلے زمانے کو یاد کر کے رہتا ہے کھویا کھویا

    مگر میں اگلے دنوں کی فکروں میں ڈوب جاؤں تو حرج کیا ہے

    فریبی ہے یہ زمانہ مجھ کو ہمیشہ دیتا رہا ہے دھوکا

    اگر میں خود سے ہی آج انجمؔ فریب کھاؤں تو حرج کیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے