Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ابھی کہانی میں بچ نکلنے کے راستے ہیں

قاسم رضا مصطفائی

ابھی کہانی میں بچ نکلنے کے راستے ہیں

قاسم رضا مصطفائی

MORE BYقاسم رضا مصطفائی

    ابھی کہانی میں بچ نکلنے کے راستے ہیں

    ابھی تو گنتی کی دسترس میں یہ حادثے ہیں

    ہمارے ہاتھوں میں نا مرادی کی چابیاں ہیں

    ہم اپنے کمرے کو اک اذیت سے کھولتے ہیں

    یہ شب کو گلیوں میں کون پھرتا ہے سر جھکائے

    چراغ طاقوں میں کس کے حصے کا اونگھتے ہیں

    کسی طرح سے انہیں حقیقت میں کھینچ لائیں

    ہم اپنی آنکھوں کے سبز خوابوں کو اینٹھتے ہیں

    وجود خاکی کا رنگ و روغن اتر چکا ہے

    سو اپنے حصے کا جتنا جینا تھا جی چکے ہیں

    کئی زبانوں نے چکھ لیا ہے نیا زمانہ

    کئی زبانوں پہ اب بھی ماضی کے ذائقے ہیں

    ملال ہوتا ہے جن کا ٹہنی کو آج قاسمؔ

    وہ خشک پتے ہوا نے کب کے اڑا دئے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے