ابھی کیا عمر ہے میری وفا کی
ابھی کیا عمر ہے میری وفا کی
درازی چاہیئے زلف رسا کی
کلی مرجھا گئی مرضی خدا کی
بہت شبنم نے رو رو کے دعا کی
در پیر مغاں اللہ اکبر
برستی ہے جہاں رحمت خدا کی
ذرا کر بت کدہ کی سیر واعظ
نظر آنے لگے قدرت خدا کی
کوئی اس کے سوا ہو بھی تو اے شیخ
ضرورت کیا ہے ترک ماسوا کی
جو دیکھی میرے ویرانے کی رونق
تو آنکھیں کھل گئیں باد صبا کی
بنے گی ایک دن اپنی مثال آپ
وفاداری شفیقؔ مبتلا کی
- کتاب : غزل اس نے چھیڑی-5 (Pg. 289)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ بکس ،بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا،اترپردیش۔201301 (2018)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.