Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ابھی محبت کی ابتدا ہے دلوں کے ارماں نکل رہے ہیں

افسر آذری

ابھی محبت کی ابتدا ہے دلوں کے ارماں نکل رہے ہیں

افسر آذری

MORE BYافسر آذری

    ابھی محبت کی ابتدا ہے دلوں کے ارماں نکل رہے ہیں

    ابھی ہے آغاز مستیوں کا شراب کے دور چل رہے ہیں

    عجیب برسات کا سماں ہے نظر کو ہر وقت یہ گماں ہے

    کہ حسن انگڑائی لے رہا ہے حسین کپڑے بدل رہے ہیں

    ابھی جوانی پہ ہیں امنگیں دلوں میں ہیں سینکڑوں ترنگیں

    جو دو چراغ آج بجھ رہے ہیں تو دس چراغ اور جل رہے ہیں

    قدم قدم پر تھا خوف طوفاں جگہ جگہ تھا فنا کا ساماں

    مگر رہے عشق تیری ہمت مرے ارادے اٹل رہے ہیں

    سلگ رہے ہیں ابھی ہمارے دلوں کے آتش کدے مسلسل

    جلا چکے تھے ابھی جو ہم کو اب ان کی باری ہے جل رہے ہیں

    نہیں زمانے سے کوئی شکوہ ہمیں گلہ ہے تو صرف یہ ہے

    تری نظر میں بھی ہم برنگ شکایت بے محل رہے ہیں

    ہوئی سحر ختم پر ہے محفل اٹھو کہ افسرؔ اچاٹ ہے دل

    نہ حسن میں اب وہ دل کشی ہے نہ زلف میں اب وہ حل رہے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے