ابھی نہ چھیڑ مرے دل کے تار رہنے دے
ابھی نہ چھیڑ مرے دل کے تار رہنے دے
ابھی سکوں سے غم ہجر یار رہنے دے
غلط ہے جھوٹ ہے الزام ہے یہ تہمت ہے
نہ بے وفا مجھے کہہ کر پکار رہنے دے
جدا نہ ہوگی مرے دل سے یاد اب اس کی
مٹے گا دل سے نہ غم غم گسار رہنے دے
پرندے پیاس میں پانی تلاش کرتے ہیں
نہیں نہیں نہ کر ان کا شکار رہنے دے
ہے کتنا دل میں ترے جذبۂ وفاداری
مجھے خبر ہے تغافل شعار رہنے دے
کچھ اس کے رحم و کرم کی بھی بات کر زاہد
یہ ذکر قہر خدا بار بار رہنے دے
یہ آسماں کے ستاروں سے کم نہیں شہزرؔ
نہ ہوں گے زخم جگر کے شمار رہنے دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.