ابھی نہ جاؤ ابھی راستے سجے بھی نہیں
ابھی نہ جاؤ ابھی راستے سجے بھی نہیں
ابھی چراغ سر کہکشاں جلے بھی نہیں
جبین چرخ پہ گلگونۂ شفق مل کر
ابھی تو شام کے سائے کہیں گئے بھی نہیں
ابھی ابھی تو جمائی ہے میں نے بزم خیال
ابھی افق بہ افق بام و در سجے بھی نہیں
عروس شب نے ابھی چاندنی اتاری ہے
ابھی تو گیسوئے شب ٹھیک سے کھلے بھی نہیں
ابھی سے ترک تعلق کے مشورے تو نہ دو
ابھی تو یادوں کے سارے دیے بجھے بھی نہیں
مرے سفر میں ستارے تھے بس شریک سفر
یہ راہ رو تو مری رہگزر کے تھے بھی نہیں
- کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 444)
- Author : Ahmad Nadeem Qasmi
- مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (25Edition Nov. Dec. 1986)
- اشاعت : 25Edition Nov. Dec. 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.