ابھی نخل دل میں کھلاوٹ بہت ہے
مجھے اب بھی تم سے لگاوٹ بہت ہے
نہ سرخی نہ غازہ نہ کاجل نہ گجرا
تری سادگی میں سجاوٹ بہت ہے
کبھی فلم نگری سے مرعوب مت ہو
کہ اس میں مکمل بناوٹ بہت ہے
بڑی پرکشش گفتگو ہے زباں پر
مگر دل میں ان کے گراوٹ بہت ہے
نہ صحت بنے گی نہ طاقت ملے گی
دوا میں غذا میں ملاوٹ بہت ہے
یہ علم اور تحقیق کے مشغلوں میں
نہ محسوس ہوتی تھکاوٹ بہت ہے
پرائے ہی بڑھ کر مرے کام آئے
اب اپنوں میں نادرؔ رکاوٹ بہت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.