ابھی نکلو نہ گھر سے تنگ آ کے
ابھی نکلو نہ گھر سے تنگ آ کے
ابھی اچھے نہیں تیور ہوا کے
فلک سے میں چلا شبنم کی صورت
زمیں نے رکھ دیا پتھر بنا کے
مرے زخمی لبوں پر کچھ نہیں ہے
سوائے ایک لفظ بے نوا کے
ہماری خامشی نے لاج رکھ لی
نہیں تو ہاتھ کٹ جائے صدا کے
بدن خوشبو کا لرزاں خوف سے ہے
ہوا کو راز دل اپنا سنا کے
سروں کے دیپ ہیں نیزوں پہ روشن
میں کیسے دیکھوں منظر کربلا کے
تمہارے قتل کی خبریں چھپی ہیں
فراقؔ اخبار تو دیکھو اٹھا کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.