Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ابھی روشن ہوئی ہیں میرے گھر کی بتیاں مجھ سے

خالد رحیم

ابھی روشن ہوئی ہیں میرے گھر کی بتیاں مجھ سے

خالد رحیم

MORE BYخالد رحیم

    ابھی روشن ہوئی ہیں میرے گھر کی بتیاں مجھ سے

    ہوا پھر لے نہ جائے چھین کر پرچھائیاں مجھ سے

    کروں آنکھوں سے نم مٹی خلاؤں پھول رستے میں

    تقاضا کر رہی ہیں خواہشوں کی بستیاں مجھ سے

    یہ روز و شب کے ہنگامے در و دیوار کے اندر

    بتاؤں کیا سلجھتی ہی نہیں اب گتھیاں مجھ سے

    کسی سے مسکرا کر بات کر لیتا ہوں میں جب بھی

    نہ جانے کیوں خفا رہتی ہیں تیری کھڑکیاں مجھ سے

    یہ تنہائی کا موسم بھی دبے پاؤں گزر جاتا

    اگر یادیں کسی کی بانٹ لیتیں تلخیاں مجھ سے

    وہ برفیلے بدن کے ساتھ ملنے جب بھی آتا ہے

    چرا لیتا ہے میرے خون کی سب گرمیاں مجھ سے

    پرندہ ایک دن اڑ جائے گا ٹوٹے گی ٹہنی بھی

    یہی کہتی ہیں پھولوں کی بکھرتی پتیاں مجھ سے

    اکیلا میں جو گھر لوٹا تو پھر کیسے بتاؤں گا

    خدائی کا سبب پوچھیں گی جب تنہائیاں مجھ سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے