ابھی رسوائیوں کا اک بڑا بازار آئے گا
ابھی رسوائیوں کا اک بڑا بازار آئے گا
پھر اس کے بعد ہی وہ کوچۂ دل دار آئے گا
وطن کی ایک تصویر خیالی سب بناتے ہیں
خبر لیکن نہیں کیا اس میں کوئے یار آئے گا
گل شاخ محبت پر لہو کا رنگ کھلتا ہے
کہ اب رنگ حنا ذکر لب و رخسار آئے گا
ہمارے واسطے بھی ساعت ہموار ٹھہرے گی
کہ راہ شوق میں جس دم وہ نا ہموار آئے گا
ابھی آب و ہوائے جسم کے اسرار کھلتے ہیں
ابھی وہ توڑنے اس جسم کی دیوار آئے گا
کرو اہل جنوں کچھ تو کرو سامان دل داری
کہ شہر عشق میں وہ شوخ پہلی بار آئے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.