ابھی سے نقش حیرت بن گئے کیا دیکھنے والے
ابھی سے نقش حیرت بن گئے کیا دیکھنے والے
تجلی چاہنے والے تماشا دیکھنے والے
نہیں کم جوش وحشت کا تماشا دیکھنے والے
جنوں تو خود ہی کر لیتا ہے پیدا دیکھنے والے
لحاظ تاب دل اے بے محابا دیکھنے والے
پشیماں بھی ہوئے ہیں ان کا جلوہ دیکھنے والے
صدائے لن ترانی اب صلائے من یرانی ہے
کریں تاب دل و دیدہ مہیا دیکھنے والے
دل نظارہ جو صدقے تری شان تجلی پر
بہ ہر صورت ہیں محروم تماشا دیکھنے والے
عبث ہے دیدہ و دل کو گلہ بے التفاتی کا
ابھی ہیں نا شناس رمز و ایما دیکھنے والے
رشیدؔ آخر کروں کس کس سے شرح ابتلائے دل
نہ کر لوں جمع کیوں مثل زلیخا دیکھنے والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.