Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ابھی تک جس کو اپنایا نہیں تھا

رضا امروہوی

ابھی تک جس کو اپنایا نہیں تھا

رضا امروہوی

MORE BYرضا امروہوی

    ابھی تک جس کو اپنایا نہیں تھا

    وہ صرف اک دھوپ تھی سایہ نہیں تھا

    گھروندے ریت کے بن تو گئے تھے

    ٹھہر جائیں گے یہ سوچا نہیں تھا

    نہ جانے میری بستی میں ہوا کیا

    وہی سڑکیں تھیں ہنگامہ نہیں تھا

    جسے خوابوں کے شیشوں میں رکھا تھا

    وہ ایسا تھا مگر ویسا نہیں تھا

    نگر میں وارداتیں ہو چکی تھیں

    مگر مے خانوں میں چرچا نہیں تھا

    جو صدیوں کے مزاجوں کو بدل دے

    وہ لمحہ آج تک گزرا نہیں تھا

    سبھی کو مطلبی پایا جہاں میں

    ہر اک اپنا تھا پر اپنا نہیں تھا

    مرے ساتھ اور کتنے تھے مسائل

    حصار ذات میں تنہا نہیں تھا

    رضاؔ کیا تم نے اپنا عکس دیکھا

    وہ پتھر تھا مگر شیشہ نہیں تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے