ابھی تک سانس لمحے بن رہی ہے
ابھی تک سانس لمحے بن رہی ہے
سمندر سے پرانی دوستی ہے
یہ جو آنکھوں میں اک دنیا کھڑی ہے
اسی میں کچھ حقیقت رہ گئی ہے
نہیں پہچانا اس نے جب سے مجھ کو
زمیں کچھ اجنبی سی لگ رہی ہے
ہوا مجھ سے بہت ہی بد گماں ہے
مگر مجھ سے ہی لگ کر چل رہی ہے
اسی کو اپنا سرمایہ سمجھ لو
اگر کچھ آس باقی رہ گئی ہے
جو کل تک صرف میرے نام میں تھی
وہ خوشبو آج تجھ کو یاد بھی ہے
- کتاب : Hukm Nama (Pg. 47)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.