ابھی تک تلخیٔ مے میں کمی معلوم ہوتی ہے
ابھی تک تلخیٔ مے میں کمی معلوم ہوتی ہے
لبوں پر اک بلا کی تشنگی معلوم ہوتی ہے
تصور میں تمہاری مسکراہٹ رچ گئی شاید
مجھے ہر شے مسرت سے بھری معلوم ہوتی ہے
سنا ہے زندگی میں کشمکش سے لوگ ڈرتے ہیں
مجھے تو کشمکش ہی زندگی معلوم ہوتی ہے
مری معصومیت تو دیکھ لو فرط محبت میں
تمہاری بے رخی بھی دل لگی معلوم ہوتی ہے
خلوص دل سے کیا جذبہ نمایاں کر دیا تم نے
کہ ہر صورت مجھے کچھ اجنبی معلوم ہوتی ہے
کسی کی دوستی میں دشمنی کی بو تو کیا آئے
مجھے تو دشمنی بھی دوستی معلوم ہوتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.