ابھی تک اس کو مرا انتظار ہے شاید
ابھی تک اس کو مرا انتظار ہے شاید
مری نظر پہ بہت اعتبار ہے شاید
لباس ایسا میں پہلے کبھی نہیں دیکھا
کسی کے سوگ میں اب کے بہار ہے شاید
وہ دیکھ کر مجھے مثل گلاب کھلتا ہے
کہ دل ہی دل میں اسے مجھ سے پیار ہے شاید
کئی دلوں کا مقدر عذاب ہوتا ہے
ہمارا دل بھی انہیں میں شمار ہے شاید
نگاہ ناز کا نشہ کبھی کا ٹوٹ چکا
بس اب تو آنکھوں میں اس کا خمار ہے شاید
وہ بات بات پہ اپنی مثال دیتا ہے
کچھ اپنے آپ پہ کم اعتبار ہے شاید
تنے پہ جس کے تراشے تھے ہم نے نام کبھی
خیالؔ کیجے یہی وہ چنار ہے شاید
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.