Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ابھی تک یاد ہے مجھ کو مرا سرشار ہو جانا

فرزانہ اعجاز

ابھی تک یاد ہے مجھ کو مرا سرشار ہو جانا

فرزانہ اعجاز

MORE BYفرزانہ اعجاز

    ابھی تک یاد ہے مجھ کو مرا سرشار ہو جانا

    نظر کا ناگہاں اٹھنا ترا دیدار ہو جانا

    مری ہستی کا حاصل بن گیا وہ قیمتی لمحہ

    وہ اک ٹک دیکھنا ان کا مرا گلنار ہو جانا

    وہی لمحہ غنیمت جانیے جو ہنس کے کٹ جائے

    سکوں کھونا ہے یکسر زندگی کا بار ہو جانا

    ابھی کل کھیلتے پھرتے تھے آنکھیں میچ کر ہم تم

    تمہیں سے پڑ رہا ہے اب ہمیں ہشیار ہو جانا

    نئی خواہش ہر اک لمحہ تمنا چاند چھونے کی

    ہمکنا دل کا سینے میں مرا بیزار ہو جانا

    نہ دل میں جذبۂ ایماں نہ سودا سرفروشی کا

    تو پھر کیوں چاہتے ہو آگ کا گلزار ہو جانا

    دبی ہے پھر کوئی صحن چمن میں آج چنگاری

    جو تم جانا گلستاں میں ذرا ہشیار ہو جانا

    جو دل کا امتحاں چاہو تو پھر کچا گھڑا لا دو

    وفا میں ڈوب جانا ہے ندی کے پار ہو جانا

    کہاں تک ساتھ دے گا جذبۂ ایثار فرزانہؔ

    لہو دینا چمن کو اور پس دیوار ہو جانا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے