ابھی تلک کسی گمنام آسمان میں ہے
ابھی تلک کسی گمنام آسمان میں ہے
خدا کا شکر پرندہ مرا اڑان میں ہے
خموشی جسم میں پیوست ہو گئی ہے مگر
بس ایک چیخ ہے باقی جو امتحان میں ہے
عجیب رعب کا عالم ہے خوف میں ہے یزید
اثر کچھ ایسا ہی بیمار کے بیان میں ہے
تمہارے ہجر کا مارا یہ ناتواں کم ظرف
ہمارا دل بھی کسی وصل کے گمان میں ہے
جو میری پشت پہ کرتا ہے وار چھپ چھپ کر
وہ ایک شخص مرے اپنے خاندان میں ہے
وہ ایک شخص جو اب مجھ پہ ہو گیا ہے حرام
وہ ایک شخص جو اب بھی مرے گمان میں ہے
علم لگایا ہے غازی کا تب سے گھر میں وسیمؔ
زمانے بھر کا اجالا مرے مکان میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.