ابھی تو دل کے فقط پہلے پائیدان پہ ہو
ابھی تو دل کے فقط پہلے پائیدان پہ ہو
مگر یقین کے تم آخری نشان پہ ہو
نہ جانے کون سی منزل میں عشق ہے میرا
کسی دعا کی طرح تم مری زبان پہ ہو
بلندیوں پہ توازن کی احتیاط رکھو
یہ وہ جگہ ہے کہ تم ہر گھڑی ڈھلان پہ ہو
ہماری نیند پھر آنکھوں سے ہو گئی رخصت
کہ جیسے خواب کے ہم راہ پھر اڑان پہ ہو
کھلونوں کی نہیں اب جستجو ہے بچپن کی
خرید لوں میں اگر یہ کسی دکان پہ ہو
ہیں کتنے غم جو مجھے چارہ گر نے بخشے ہیں
اب ان غموں کا مداوا تو آسمان پہ ہو
تمہارے دل میں محبت کے پھول یوں مہکیں
ہمارے نام کی تتلی بھی پھول دان پہ ہو
زمیں پہ جال نہیں ہے تو کیا پتا خالدؔ
شکاری گھات لگائے کسی مچان پہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.