Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ابھی تو محو تجلی ہیں سب دکانوں پر

جعفر عباس

ابھی تو محو تجلی ہیں سب دکانوں پر

جعفر عباس

MORE BYجعفر عباس

    دلچسپ معلومات

    (22 جولائی 2012 ء)

    ابھی تو محو تجلی ہیں سب دکانوں پر

    پلٹ کے دیکھیے آتے ہیں کب مکانوں پر

    خیال خام میں گزری ہے زندگی ساری

    حقیقتوں کا گماں ہے ابھی فسانوں پر

    قدم قدم پہ تضادوں سے سابقہ ہے جہاں

    یقین کیسے کرے کوئی ان گمانوں پر

    وہ جس کی چاہ میں مر مر کے جی رہے ہیں یہاں

    نہ جانے کون سی بستی ہے آسمانوں پر

    جہاں بھی تیر لگا بس وہی ہدف ٹھہرا

    ہے پھر بھی زعم بہت ان کو ان کمانوں پر

    میں ان کی بات کو کس طور معتبر جانوں

    مدار زیست ہی جن کا ہے کچھ بہانوں پر

    کڑی ہے دھوپ جھلستی ہیں اب دلیلیں سبھی

    یقیں ہے پھر بھی انہیں کتنا سائبانوں پر

    نظر میں ذہن میں دل میں کشادگی لاؤ

    ہوا کے رخ کا تقاضا ہے بادبانوں پر

    نہ جانے کتنی ہی صدیاں لگیں گی اور ابھی

    دلوں کی بات جب آ پائے گی زبانوں پر

    عجیب ان کو سلیقہ ہے کھل کے جینے کا

    نئی ہے کون سی تہمت یہ ہم دوانوں پر

    ہماری ذات سے آباد کچھ خرابے ہیں

    ہے اپنے دم سے اجالا کئی مقاموں پر

    خرد نواز جنوں اور جنوں نواز خرد

    ہیں اب بھی نور طریقے یہ کچھ ٹھکانوں پر

    اسے جگاؤ ڈسے تم کو مار ڈالے تمہیں

    تمہاری ذات میں بیٹھا ہے جو خزانوں پر

    مأخذ :
    • کتاب : Dawat-e-Sang (Pg. 59)
    • Author : Jafar Abbas
    • مطبع : Guftagu Publications (2017)
    • اشاعت : 2017

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے