ابھی اڑ کر بلندی سے گرا تھا
ابھی اڑ کر بلندی سے گرا تھا
پرندہ شاخ پر سہما ہوا تھا
چرائے جا رہا تھا مجھ سے نظریں
یقیناً وہ مجھے پہچانتا تھا
محبت میں جو گزری دل پہ میرے
اسے کچھ دل ہی میرا جانتا تھا
فلک بوسی میسر آ گئی ہے
مگر کیا خاکساری میں مزہ تھا
ہمیں سب فیصلے کرتے تھے اپنے
ہماری منزلیں تھیں راستہ تھا
اب آئینہ نہیں ہم دیکھتے ہیں
کبھی چہرہ ہمارا پھول سا تھا
توقع اٹھ گئی تھی زندگی سے
معالج بھی مرا سہما ہوا تھا
وقار اب کچھ نہیں باقی ہے فاروقؔ
کبھی کردار اپنا آئنہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.