ابھی زمین کو ہفت آسماں بنانا ہے
ابھی زمین کو ہفت آسماں بنانا ہے
اسی جہاں کو مجھے دو جہاں بنانا ہے
بھٹک رہا ہے اکیلا جو کوہ و صحرا میں
اس ایک آدمی کو کارواں بنانا ہے
یہ شاخ گل جو گھری ہے ہزار کانٹوں میں
مجھے اسی سے نیا گلستاں بنانا ہے
میں جانتا ہوں مجھے کیا بنانا ہے لیکن
وہاں بنانے سے پہلے یہاں بنانا ہے
چراغ لے کے اسے شہر شہر ڈھونڈھتا ہوں
بس ایک شخص مجھے راز داں بنانا ہے
ہمیں بھی عمر گزاری تو کرنی ہے اکبرؔ
انہیں بھی مشغلۂ دلبراں بنانا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.