ابر آیا ہے خمار آیا ہے
ابر آیا ہے خمار آیا ہے
چہرۂ گل پہ نکھار آیا ہے
جب کہیں ذکر بہار آیا ہے
جھومتا بادہ گسار آیا ہے
سر بکف آج غزال آتے ہیں
کون یاں بہر شکار آیا ہے
نہ ملا محمل لیلیٰ کا سراغ
قیس ہر سمت پکار آیا ہے
اوج پر ہے دل ناداں کا نصیب
اس پہ آج ان کو بھی پیار آیا ہے
کہہ رہے ہیں وہ خدا خیر کرے
ہم پہ تو ہوتا نثار آیا ہے
جب شگوفہ کوئی گلشن میں کھلا
سامنے جلوۂ یار آیا ہے
لٹا صبر اور سکوں پھر نظمیؔ
جب ذرا دل کو قرار آیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.