Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ابر چھائے گا کبھی دھوپ بکھر جائے گی

نظمی سکندری آبادی

ابر چھائے گا کبھی دھوپ بکھر جائے گی

نظمی سکندری آبادی

MORE BYنظمی سکندری آبادی

    ابر چھائے گا کبھی دھوپ بکھر جائے گی

    زندگی ہے تو بہرحال گزر جائے گی

    ہم جو ہر کام کے انجام پہ ڈالیں گے نظر

    روح غنچوں کے تبسم سے بھی ڈر جائے گی

    فکر کی شمع کرو گے جو شب غم روشن

    روشنی تہہ میں اندھیرے کے اتر جائے گی

    زندگی دہر میں سونے کی طرح ہے اپنی

    آتش غم میں تپے گی تو نکھر جائے گی

    ہم جدھر ہوں گے ادھر آنکھ اٹھے گی کس کی

    وہ جدھر ہوں گے ادھر سب کی نظر جائے گی

    تم محبت ہی نہ دو گے تو محبت کیسی

    گھر میں وہ چیز ہی نکلے گی جو گھر جائے گی

    اب کے گہرا ہے بہت رنگ بہاراں نظمیؔ

    اب کے وحشت مری لے کر مرا سر جائے گی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے