ابر کوہسار تری آس کے مارے ہوئے ہم
ابر کوہسار تری آس کے مارے ہوئے ہم
مر ہی جائیں نہ کہیں پیاس کے مارے ہوئے ہم
اپنی تقدیر کہاں رام سی اے اہل جہاں
گھر نہ آ پائیں گے بنواس کے مارے ہوئے ہم
کیا سنواریں گے کبھی حال کبھی مستقبل
ایک مدت سے ہیں اتہاس کے مارے ہوئے ہم
بھول جانا تمہیں آسان کہاں آج بھی ہے
بھول سکتے نہیں احساس کے مارے ہوئے ہم
جو بھی جینے کا اثاثہ ہے رکھیں گے گروی
ورنہ مر جائیں گے افلاس کے مارے ہوئے ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.