ابر کا ٹکڑا ہو جیسے چاند پر ٹھہرا ہوا
دلچسپ معلومات
(جولائی 1960ء)
ابر کا ٹکڑا ہو جیسے چاند پر ٹھہرا ہوا
یوں ترے مکھڑے پہ زلفوں کا گھنا سایہ ہوا
قرب کی لذت سے آنکھوں میں گھٹا سی چھا گئی
اور یہ دل ہے شرابی کی طرح بہکا ہوا
دل سمجھتا ہے تری رفتار کے اسلوب کو
تو ابھی آیا نہیں اور حشر سا برپا ہوا
آشنائی کی ہوا دل کے چمن میں کیا چلی
ہر گل منظر نظر آیا مجھے دیکھا ہوا
اب کسی غم کا ستارہ بھی نہیں روشن ندیمؔ
کیا مری آنکھوں میں کوئی چاند ہے نکلا ہوا
- کتاب : Shola-e-Khushboo (Pg. 177)
- Author : Salahuddin Nadeem
- مطبع : Raheel Salahuddin (1984)
- اشاعت : 1984
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.