ابر لکھتی ہے کہیں اور گھٹا لکھتی ہے
ابر لکھتی ہے کہیں اور گھٹا لکھتی ہے
روز اک زخم مرے نام ہوا لکھتی ہے
زرد پتوں کی چمکتی ہوئی پیشانی پر
ہے کوئی نام جسے باد صبا لکھتی ہے
جو مرے نام سے منسوب نہیں ہے لیکن
وہ فسانہ بھی مرا خلق خدا لکھتی ہے
اے مری جان محبت بھی عجب شے ہے کہ جو
کوچۂ گرد ملامت کو وفا لکھتی ہے
سن کسی ٹوٹے ہوئے دل کا وہ نوحہ تو نہیں
نغمۂ گل کہ جسے دست صبا لکھتی ہے
اک تمنا کے لئے پھرتی ہے صحرا صحرا
زندگی روز کوئی خواب نیا لکھتی ہے
شب کے سناٹے میں اک ماں کی چھلکتی ہوئی آنکھ
اپنے پیاروں کے لئے حرف دعا لکھتی ہے
شاہدؔ اس کو میں سناتا ہوں پرانی غزلیں
وہ مرے نام سے کچھ شعر نیا لکھتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.