Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ابر پھر سے اٹھا جھوم کر بارشوں کو لپیٹے ہوئے

شاہد انور

ابر پھر سے اٹھا جھوم کر بارشوں کو لپیٹے ہوئے

شاہد انور

MORE BYشاہد انور

    ابر پھر سے اٹھا جھوم کر بارشوں کو لپیٹے ہوئے

    لوٹ آئے پرندے سبھی بال و پر کو سمیٹے ہوئے

    زندگی بھر مخالف رہے موت نے اک جگہ کر دیا

    اے زمیں تیری آغوش میں دوست دشمن ہیں لیٹے ہوئے

    اپنے اعمال کی ہے سزا حکمرانی فقیری بنی

    یاد ہیں وہ خزانے سبھی اپنے ہاتھوں سمیٹے ہوئے

    میری جھولی میں بیٹے نہیں پھر بھی خوش ہوں میں یہ سوچ کر

    مصطفیٰ کے نسب کے امیں فاطمہؓ کے ہی بیٹے ہوئے

    ہر قیامت گزر ہی گئی خوش رہوں یا کہ غمگین ہوں

    آج منزل پہ پہنچا مگر اپنی ہستی سمیٹے ہوئے

    شاہدؔ انور ترے حکم پر ہاتھ پھیلائے بیٹھا ہے یوں

    چند اشکوں کی سوغات اور کچھ دعائیں سمیٹے ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے