Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ابر اٹھا ہے گرے قطرۂ باراں سر پر

محسن خان محسن

ابر اٹھا ہے گرے قطرۂ باراں سر پر

محسن خان محسن

MORE BYمحسن خان محسن

    ابر اٹھا ہے گرے قطرۂ باراں سر پر

    گوئیاں ہشیار کہ ہے عیش کا ساماں سر پر

    کرتے کیا کیا نہیں وہ رنج کے ساماں سر پر

    رکھتے لا لا ہیں بوا روز مغل جاں سر پر

    اب نہ جائیں گے چھنالوں کی گلی میں مرزا

    قسمیں کھاتے ہیں بوا رکھتے ہیں قرآں سر پر

    حسرت دید ہے جاں تن سے نہ نکلے گی بوا

    کیوں فرشتے ہیں لیے موت کا چالاں سر پر

    بگڑے تیور ہیں الجھتے ہیں خفا ہوتے ہیں

    شیخ جی کے ہے بوا آج بھی شیطاں سر پر

    ساتھ رنڈی کے چلے مرزا جی کس شان کے ساتھ

    دہنا بغلوں میں دبائے ہوئے بایاں سر پر

    چٹکیاں صاف کہے دیتی ہیں دل کی ہم سے

    پیر و مرشد ہے وہی آج بھی شیطاں سر پر

    اب فرنگی ہیں بوا تخت پہ ہم باج گزار

    کبھی رکھتے تھے یہاں تاج مسلماں سر پر

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے