Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ابرو ہے کعبہ آج سے یہ نام رکھ دیا

شوق قدوائی

ابرو ہے کعبہ آج سے یہ نام رکھ دیا

شوق قدوائی

MORE BYشوق قدوائی

    ابرو ہے کعبہ آج سے یہ نام رکھ دیا

    ہم نے اٹھا کے طاق پہ اسلام رکھ دیا

    نشے میں جا گرا جو میں مسجد میں سر کے بل

    زاہد نے مجھ پہ سجدے کا الزام رکھ دیا

    جھچکا وہ خوف کھا کے تو میں نے تڑپ کے خود

    برچھی کی نوک پر دل ناکام رکھ دیا

    دلچسپ نام سن کے لگے مانگنے حسیں

    کس نے ذرا سے خون کا دل نام رکھ دیا

    اتنی تو اس نے کی مری دل سوزیوں کی قدر

    تربت پہ اک چراغ سر شام رکھ دیا

    جوڑا جو بندھ گیا تو نئے دل کہاں پھنسیں

    تو نے ادھر لپیٹ کے کیوں دام رکھ دیا

    آنکھ اس ادا سے اس نے دکھائی کہ میں نے شوقؔ

    چپکے سے اپنا مے کا بھرا جام رکھ دیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے