Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اچھا ہے دل کے ساتھ جو روئے جگر کو ہم

نذیر حسین صدیقی

اچھا ہے دل کے ساتھ جو روئے جگر کو ہم

نذیر حسین صدیقی

MORE BYنذیر حسین صدیقی

    اچھا ہے دل کے ساتھ جو روئے جگر کو ہم

    بھولے ہوئے تھے کیوں نگہ فتنہ گر کو ہم

    پایا اسے تو کھو گئے خود عمر بھر کو ہم

    وہ کیا ملا ترس گئے اپنی خبر کو ہم

    تم کو تمھارے حسن کی دکھلائیں گے بہار

    اپنا سا کر سکے جو تمہاری نظر کو ہم

    رحمت خدا کی تجھ پہ ہو اے بے خودیٔ شوق

    کب سے تلاش کرتے تھے اس رہ گزر کو ہم

    اس کی گلی میں آ کے سبھی بھولتے ہیں راہ

    ڈھونڈے گا راہبر ہمیں اور راہبر کو ہم

    اک نقش یاس ایسا ہی درکار دل کو ہے

    پھر دیکھ لیں بجھی ہوئی شمع سحر کو ہم

    یارب تری خدائی کو خطرہ لگا ہے کیا

    دیکھیں کبھی تو اس بت کافر اثر کو ہم

    کیا جانتے تھے ہم تو ستم گر ہے اس قدر

    کیا دیکھ آئے تھے ترے قلب و جگر کو ہم

    اس شوق میں تو آتے ہی جاتے نظر پڑے

    چھپ چھپ کے دیکھتے ہیں تری رہ گزر کو ہم

    کاٹے کٹی ہے کس سے خدایا شب فراق

    تو ہی دکھائے ہم کو تو دیکھیں سحر کو ہم

    وہ صرف ناز حسن تھا ہم محو ذوق دید

    وہ ہم کو دیکھتا تھا اور اس کی نظر کو ہم

    کنج قفس دیا ہے تو اتنی سکت بھی دے

    توڑیں تڑپ تڑپ کے ہر اک بال و پر کو ہم

    ان کی خوشی یہی ہے تو غم میں بھی خوش رہے

    سمجھا رہے ہیں دیر سے اس چشم تر کو ہم

    یہ نقش پائے ناز ہے اک شمع حسن کا

    دل سے لگائے بیٹھے ہیں داغ جگر کو ہم

    اپنے جنون دل کا جنوںؔ ہے یہی علاج

    لاؤ کہ سر پہ ڈال لیں اس خاک در کو ہم

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے