اچھا ہے دل کے ساتھ جو روئے جگر کو ہم
اچھا ہے دل کے ساتھ جو روئے جگر کو ہم
بھولے ہوئے تھے کیوں نگہ فتنہ گر کو ہم
پایا اسے تو کھو گئے خود عمر بھر کو ہم
وہ کیا ملا ترس گئے اپنی خبر کو ہم
تم کو تمھارے حسن کی دکھلائیں گے بہار
اپنا سا کر سکے جو تمہاری نظر کو ہم
رحمت خدا کی تجھ پہ ہو اے بے خودیٔ شوق
کب سے تلاش کرتے تھے اس رہ گزر کو ہم
اس کی گلی میں آ کے سبھی بھولتے ہیں راہ
ڈھونڈے گا راہبر ہمیں اور راہبر کو ہم
اک نقش یاس ایسا ہی درکار دل کو ہے
پھر دیکھ لیں بجھی ہوئی شمع سحر کو ہم
یارب تری خدائی کو خطرہ لگا ہے کیا
دیکھیں کبھی تو اس بت کافر اثر کو ہم
کیا جانتے تھے ہم تو ستم گر ہے اس قدر
کیا دیکھ آئے تھے ترے قلب و جگر کو ہم
اس شوق میں تو آتے ہی جاتے نظر پڑے
چھپ چھپ کے دیکھتے ہیں تری رہ گزر کو ہم
کاٹے کٹی ہے کس سے خدایا شب فراق
تو ہی دکھائے ہم کو تو دیکھیں سحر کو ہم
وہ صرف ناز حسن تھا ہم محو ذوق دید
وہ ہم کو دیکھتا تھا اور اس کی نظر کو ہم
کنج قفس دیا ہے تو اتنی سکت بھی دے
توڑیں تڑپ تڑپ کے ہر اک بال و پر کو ہم
ان کی خوشی یہی ہے تو غم میں بھی خوش رہے
سمجھا رہے ہیں دیر سے اس چشم تر کو ہم
یہ نقش پائے ناز ہے اک شمع حسن کا
دل سے لگائے بیٹھے ہیں داغ جگر کو ہم
اپنے جنون دل کا جنوںؔ ہے یہی علاج
لاؤ کہ سر پہ ڈال لیں اس خاک در کو ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.