اچھا ہے یا خراب مجھے کچھ پتہ نہیں
اچھا ہے یا خراب مجھے کچھ پتہ نہیں
دنیا ترا حساب مجھے کچھ پتہ نہیں
مدت سے نیند آنکھوں میں آئی نہیں مری
کہتے ہیں کس کو خواب مجھے کچھ پتہ نہیں
اس نے کیا سوال تجھے مجھ سے پیار ہے
میں نے دیا جواب مجھے کچھ پتہ نہیں
بھیتر سے میرے کوئی مجھے دے رہا صدا
ہے کون یہ جناب مجھے کچھ پتہ نہیں
آنسو عطا کیے ہیں جو محبوب آپ نے
زمزم ہیں یا شراب مجھے کچھ پتہ نہیں
اتنا پتہ ہے قرض ترا مجھ پے ہے صنم
اس کا مگر حساب مجھے کچھ پتہ نہیں
مجھ کو کبھی بھی دن کے اجالے نہیں ملے
کیسا ہے آفتاب مجھے کچھ پتہ نہیں
ساقی نہ مجھ سے پوچھ مری تشنگی کی حد
تھوڑی سی دے شراب مجھے کچھ پتہ نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.