اچھا جسے کہتے ہیں وہ لگتا ہے برا بھی
اچھا جسے کہتے ہیں وہ لگتا ہے برا بھی
انسان ہوں انسان سے ہوتی ہے خطا بھی
اس شہر میں انصاف کی تعریف الگ ہے
جو جرم کرائے وہی دیتا ہے سزا بھی
دستور یہ کیسا ہے تری بزم کا اے دوست
جو زخم لگائے وہی دیتا ہے دوا بھی
حالات کی آندھی نے مرا کچھ نہ بگاڑا
میں جلنے لگا اور کئی بار بجھا بھی
یہ برہمی اچھی نہیں چھوڑو بھی یہ باتیں
جب کوئی تعلق ہو تو ہوتا ہے گلہ بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.