اچھا جو برا آپ نے چاہا نہ کسی کا
اچھا جو برا آپ نے چاہا نہ کسی کا
دیوانہ کیوں نہ ہو دل فرزانہ کسی کا
مانا کہ ہے اس شوخ سے یارانہ کسی کا
دم بھرتا ہے پھر کیوں دل دیوانہ کسی کا
لو اس کی فقط شمع رسالت سے لگی ہے
مشتاق نہیں بزم میں پروانہ کسی کا
آتے نہیں اس رشک سے وہ خانۂ دل میں
آباد نہ ہو جائے یہ ویرانہ کسی کا
اے دل ہے عبث اس سے تمنائے ملاقات
وہ شوخ نہ ہوگا کبھی اپنا نہ کسی کا
ان کے در دنداں کے تصور میں شب ہجر
ہر اشک دم گریہ ہے دردانہ کسی کا
جانے سے ترے آئے مرے دل میں غم و رنج
پہلے تو سوا تیرے گزر تھا نہ کسی کا
ہرگز نہ سنے وہ گل و بلبل کی کہانی
ہو گوش زد اس کے اگر افسانہ کسی کا
بولے وہ ہجو غم و حسرت کو جو دیکھا
کیوں اس میں رہیں ہم کہ ہے کاشانہ کسی کا
کچھ دور نہیں منزل مقصود یہاں سے
دے ساتھ اگر ہمت مردانہ کسی کا
آپس میں جھگڑتے ہیں اگر شیخ و برہمن
مسجد ہی کسی کی ہے نہ بت خانہ کسی کا
پھر گلشن جنت کی نہ ہو آرزو اس کو
مسکن ہے اگر کوچۂ جانانہ کسی کا
اللہ رے رتبہ کہ ہوا قیس قدم بوس
صحرا میں جو پہنچا کوئی دیوانہ کسی کا
بھٹی میں جو ہو دفن کوئی بادہ کش رند
گنبد ابھی ہو جائے گا خم خانہ کسی کا
اللہ رے تجاہل مرے احباب سے پوچھا
دیوانہ ہے کیا صابرؔ فرزانہ کسی کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.