اچھا سا اختتام بھی تم سے نہ ہو سکا
اچھا سا اختتام بھی تم سے نہ ہو سکا
اس مرتبہ سلام بھی تم سے نہ ہو سکا
سلجھیں نہ گتھیاں کبھی باہر کے خوف کی
اندر کا احترام بھی تم سے نہ ہو سکا
بچوں نے آگ اوڑھ لی چیخوں کے شور میں
ایسے میں کچھ کلام بھی تم سے نہ ہو سکا
خرچہ نہ گھر کا چل سکا حرفوں کو بیچ کر
لہجہ بدل کے نام بھی تم سے نہ ہو سکا
اپنا ہی گھر سنبھالنا بھی کام ہے کوئی
اتنا ذرا سا کام بھی تم سے نہ ہو سکا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.