اچھا یہ کرم ہم پہ تو صیاد کرے ہے
اچھا یہ کرم ہم پہ تو صیاد کرے ہے
پر نوچ کے اب قید سے آزاد کرے ہے
چپ چاپ پڑا رہوے ہے بیمار تمہارا
نالہ ہی کرے ہے نہ وہ فریاد کرے ہے
اے باد صبا ان سے یہ کہہ دیجیو جا کر
پردیس میں اک شخص تمہیں یاد کرے ہے
فرزانہ اجاڑے ہے بھرے شہروں کو لیکن
دیوانہ تو صحرا کو بھی آباد کرے ہے
آوے ہے تیرا نام تو ہنس دیوے ہے اکثر
دیوانہ تیرا یوں بھی تجھے یاد کرے ہے
نسبت ہے نگینے سے یہ بولی ہے ہماری
کیا ناقد فن ہم سے تو ارشاد کرے ہے
لکھ لکھ کے مٹا دیوے ہے تو نام یہ کس کا
سچ کہیو سروشؔ آج کسے یاد کرے ہے
- Naqsh-e-Sada
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.