اچھی نہیں سوال پہ سائل سے چھیڑ چھاڑ
اچھی نہیں سوال پہ سائل سے چھیڑ چھاڑ
ممتاز احمد خاں خوشتر کھنڈوی
MORE BYممتاز احمد خاں خوشتر کھنڈوی
اچھی نہیں سوال پہ سائل سے چھیڑ چھاڑ
کی کیا سمجھ کے تم نے مرے دل سے چھیڑ چھاڑ
ہے مجھ سے قید و بند کا جھگڑا لگا ہوا
رہتی ہے روز طوق و سلاسل سے چھیڑ چھاڑ
لیلیٰ کا نام بھی نہیں صحرائے نجد میں
مجنوں عبث ہے اب کسی محمل سے چھیڑ چھاڑ
اب چھیڑتی ہے آ کے وہ یاد چمن مجھے
رہتی تھی جب گلوں سے عنادل سے چھیڑ چھاڑ
ساقی شراب ناب کا اڑتا چلا ہے رنگ
اٹھتی چلی ہے اب تری محفل سے چھیڑ چھاڑ
کٹتی چلی ہے منزل الفت اسی طرح
ہوتی چلی ہے رہبر منزل سے چھیڑ چھاڑ
محفل سے ان کی بڑھ کے یہ ظالم اٹھا نہ دے
کچھ درد کر رہا ہے مرے دل سے چھیڑ چھاڑ
یہ شوخیاں ہیں آمد فصل بہار کی
کلیاں جو کر رہی ہیں عنادل سے چھیڑ چھاڑ
آئینہ دیکھتے ہی وہ خاموش ہو گئے
کچھ کر نہ سکے مد مقابل سے چھیڑ چھاڑ
دینا اسے ہے مٹ کے جہاں کو فنا کا درس
کرتی ہے موج اس لئے ساحل سے چھیڑ چھاڑ
خوشترؔ نکل ہی آئیں گی باتیں بھی کام کی
کرتے رہا کرو کسی عاقل سے چھیڑ چھاڑ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.