اچھی نبھی بتان ستم آشنا کے ساتھ
اچھی نبھی بتان ستم آشنا کے ساتھ
اب بعد مرگ دیکھیے کیا ہو خدا کے ساتھ
جب سے وہ سن چکے ہیں کہ ہم خواب میں چلے
نیچی نگاہ بھی نہیں کرتے حیا کے ساتھ
یوں گمرہان عشق ہیں رہزن کے ساتھ خوش
گویا کہ ہو لیے ہیں کسی رہنما کے ساتھ
مانگوں دعائے مرگ تو آمیں کہے عدو
اب ان کی بد دعا ہے مرے مدعا کے ساتھ
یوں کہتے ہیں کہ تجھ کو ستائے ہی جائیں گے
گویا کہ مجھ کو عشق ہے اپنی وفا کے ساتھ
غیروں نے بے دلی سے مری پائے مدعا
میں گم ہوا نہ کیوں دل حسرت فزا کے ساتھ
شرمندۂ بتاں نہ ہوئے لاکھ لاکھ شکر
سالکؔ خدا نے ہم کو اٹھایا وفا کے ساتھ
- کتاب : Ghazal Usne Chhedi(3) (Pg. 195)
- Author : Farhat Ehsas
- مطبع : Rekhta Books (2017)
- اشاعت : 2017
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.