اچھی سے اچھی آب و ہوا کے بغیر بھی
اچھی سے اچھی آب و ہوا کے بغیر بھی
زندہ ہیں کتنے لوگ دوا کے بغیر بھی
سانسوں کا کاروبار بدن کی ضرورتیں
سب کچھ تو چل رہا ہے دعا کے بغیر بھی
برسوں سے اس مکان میں رہتے ہیں چند لوگ
اک دوسرے کے ساتھ وفا کے بغیر بھی
اب زندگی کا کوئی بھروسہ نہیں رہا
مرنے لگے ہیں لوگ قضا کے بغیر بھی
ہم بے قصور لوگ بھی دلچسپ لوگ ہیں
شرمندہ ہو رہے ہیں خطا کے بغیر بھی
چارہ گری بتائے اگر کچھ علاج ہے
دل ٹوٹنے لگے ہیں صدا کے بغیر بھی
- کتاب : Shahdaba (Pg. 28)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.