Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اچھوتا گر نہیں مضموں تو سادہ باندھ لیتے ہیں

نیازت علی نیاز

اچھوتا گر نہیں مضموں تو سادہ باندھ لیتے ہیں

نیازت علی نیاز

MORE BYنیازت علی نیاز

    اچھوتا گر نہیں مضموں تو سادہ باندھ لیتے ہیں

    غزل اک اور لکھنے کا ارادہ باندھ لیتے ہیں

    کہاں قسمت میں شعروں کی خزینے اب خیالوں کے

    ہم اکثر اپنی سوچوں کا برادہ باندھ لیتے ہیں

    وہی چاہت کہ میں جس میں رہا ہوں مبتلا برسوں

    خیال آیا تو سوچا پھر اعادہ باندھ لیتے ہیں

    گنوا دیتے ہیں ہاتھ آئی خوشی کو ہم یوں ہی اکثر

    ملے گر غم ضرورت سے زیادہ باندھ لیتے ہیں

    مسافر تھے مسافر ہیں مسافت رچ گئی خوں میں

    سفر کا نام لے کوئی تو جادہ باندھ لیتے ہیں

    اگرچہ تنگ رہتا ہے ہمیشہ قافیہ اپنا

    ہمارا حوصلہ پھر بھی کشادہ باندھ لیتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے