ادائے حسن کی حسن ادا کی بات ہوتی ہے
ادائے حسن کی حسن ادا کی بات ہوتی ہے
وفا کی آزمائش پر جفا کی بات ہوتی ہے
یہ کیسا دور دورہ ہے قلم روئے محبت میں
بتوں کا حکم چلتا ہے خدا کی بات ہوتی ہے
کوئی گنجائش فریاد و شکوہ تک نہیں باقی
خطائے بے گناہی پر سزا کی بات ہوتی ہے
بھر آتا ہے دل محروم پرسش درد مندی سے
کہیں بھی جب کسی درد آشنا کی بات ہوتی ہے
پھر اس کے بعد کام آتا ہے جذبہ ڈوب مرنے کا
تلاطم تک خدا و ناخدا کی بات ہوتی ہے
دعاؤں کے بھروسے پر بگڑتے کام بنتے ہیں
دوا بے سود ٹھہرے تو دعا کی بات ہوتی ہے
رشیؔ قانون قدرت ہے عمل داری تغیر کی
مقام انتہا پر ابتدا کی بات ہوتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.