ادا کرتی ہوں شکرانہ میں ان حالات کا اپنے
ادا کرتی ہوں شکرانہ میں ان حالات کا اپنے
دئے ہیں جس نے میری جاگتی آنکھوں کو یہ سپنے
نہ سمجھو زندگانی کو کہ ہے یہ سیج پھولوں کی
کئی کانٹے ہیں راہوں میں سر منزل کئی رخنے
منور جن کا گھر کرنے نشیمن کو جلا ڈالا
وہی پوچھے ہیں اب ہم سے کہ کب جاؤ گے گھر اپنے
کتاب زندگی میری سمجھ میں کچھ نہیں آتی
وہی کاتب وہی منصف عمل ہے صرف سر اپنے
مقدر میں جو لکھا ہے کبھی وہ ٹل نہیں سکتا
بتایا ہے مگر دار العمل دنیا کو تو رب نے
مری خاموشیوں سے تم مجھے کمزور مت سمجھو
تکلم کے بنا بھی معرکے ہیں سر کئے ہم نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.