Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ادا کے توسن پر اس صنم کو جو آج ہم نے سوار دیکھا

نظیر اکبرآبادی

ادا کے توسن پر اس صنم کو جو آج ہم نے سوار دیکھا

نظیر اکبرآبادی

MORE BYنظیر اکبرآبادی

    ادا کے توسن پر اس صنم کو جو آج ہم نے سوار دیکھا

    تو ہلتے ہی ٹک عناں کے کیا کیا کچلتے صبر و قرار دیکھا

    جھپک پہ مژگاں کے جب نگہ کی تو اس نے اک پل میں ہوش اڑایا

    جو چشم و غمزہ کی طرز دیکھی تو جادو اس کا شعار دیکھا

    جو دیکھی اس کی وہ تیغ ابرو تو جی کو ہیبت نے آن گھیرا

    نگہ جو کاکل کے دام پر کی تو دل کو اس کا شکار دیکھا

    حنا جو ہاتھوں میں اس کے دیکھی تو رنگ دل کا ہوا عجب کچھ

    کمر بھی دیکھی تو ایسی نازک کہ ہو بھی اس پر نثار دیکھا

    وہ دیکھ لیتا ہماری جانب تو اس میں ہوتی کچھ اور خوبی

    پر اس نے ہرگز ادھر نہ دیکھا نظیرؔ ہم نے ہزار دیکھا

    مأخذ :
    • Deewan-e-Nazeer Akbarabadi

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے