ادائیں ظالم نگاہیں قاتل سراپا خنجر ملیں گے کیسے
ادائیں ظالم نگاہیں قاتل سراپا خنجر ملیں گے کیسے
لبوں پہ طعنے ہے تلخ لہجہ ہے قلب پتھر ملیں گے کیسے
زمانے والے برا کہیں گے بھلا کہیں گے نہ جینے دیں گے
اگرچہ آتے نہ جاتے دیکھا تمہارے گھر پر ملیں گے کیسے
اگر دواروں کے کان ہوتے ہیں پھر تو آنکھیں بھی ہوتی ہوں گی
تو پھر بتاؤ محبتوں کا محل سجا کر ملیں گے کیسے
نہ تیرے گھر والے راضی ہوں گے نہ میرے گھر والے راضی ہوں گے
نہ مجھ سے آتا ہے کوئی جادو نا کوئی منتر ملیں گے کیسے
سوال آخر میں کر رہا ہوں جواب آخر درست دینا
مذاق چھوڑو بتا بھی دو اب اے میرے دلبر ملیں گے کیسے
اگرچہ ملنا ہے تم کو مجھ سے تو کوئی دیگر جگہ بتاؤ
تمام احباب ہوں گے میرے سو گھنٹہ گھر پر ملیں گے کیسے
کیا جو اظہار عشق میں نے تو رو کے کہنے لگا یہ ہمدم
مجھے بھی بے حد ہے عشق تم سے بتاؤ محورؔ ملیں گے کیسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.