عداوت دل میں رکھتے ہیں مگر یاری دکھاتے ہیں
عداوت دل میں رکھتے ہیں مگر یاری دکھاتے ہیں
نہ جانے لوگ بھی کیا کیا اداکاری دکھاتے ہیں
یقیناً ان کا جی بھرنے لگا ہے میزبانی سے
وہ کچھ دن سے ہمیں جاتی ہوئی لاری دکھاتے ہیں
الجھنا ہے ہمیں بنجر زمینوں کی حقیقت سے
انہیں کیا وہ تو بس کاغذ پے پھلواری دکھاتے ہیں
مدد کرنے سے پہلے تم حقیقت بھی پرکھ لینا
یہاں پر عادتاً کچھ لوگ لاچاری دکھاتے ہیں
ڈرانا چاہتے ہیں وہ ہمیں بھی دھمکیاں دے کر
بڑے نادان ہیں پانی کو چنگاری دکھاتے ہیں
درختوں کی حفاظت کرنے والو ڈر نہیں جانا
دکھانے دو اگر کچھ سر پھرے آری دکھاتے ہیں
حماقت قابل تعریف ہے ان کی اکیلاؔ جی
ہمیں سے کام ہے ہم کو ہی رنگ داری دکھاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.