Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عداوت دل میں رکھتے ہیں مگر یاری دکھاتے ہیں

ویریندر کھرے اکیلا

عداوت دل میں رکھتے ہیں مگر یاری دکھاتے ہیں

ویریندر کھرے اکیلا

MORE BYویریندر کھرے اکیلا

    عداوت دل میں رکھتے ہیں مگر یاری دکھاتے ہیں

    نہ جانے لوگ بھی کیا کیا اداکاری دکھاتے ہیں

    یقیناً ان کا جی بھرنے لگا ہے میزبانی سے

    وہ کچھ دن سے ہمیں جاتی ہوئی لاری دکھاتے ہیں

    الجھنا ہے ہمیں بنجر زمینوں کی حقیقت سے

    انہیں کیا وہ تو بس کاغذ پے پھلواری دکھاتے ہیں

    مدد کرنے سے پہلے تم حقیقت بھی پرکھ لینا

    یہاں پر عادتاً کچھ لوگ لاچاری دکھاتے ہیں

    ڈرانا چاہتے ہیں وہ ہمیں بھی دھمکیاں دے کر

    بڑے نادان ہیں پانی کو چنگاری دکھاتے ہیں

    درختوں کی حفاظت کرنے والو ڈر نہیں جانا

    دکھانے دو اگر کچھ سر پھرے آری دکھاتے ہیں

    حماقت قابل تعریف ہے ان کی اکیلاؔ جی

    ہمیں سے کام ہے ہم کو ہی رنگ داری دکھاتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے